اسٹریلیا نے اسرائیل کو ماننے سے انکار کر دیا

آسٹریلیا وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ فلسطین کے حقوق کے لیے اواز اٹھاتے رہیں گے اور اسرائیل کو فلسطین پر قابض سمجھیں گے اور اسرائیل کو کرہ ارض میں ہم نہیں مانتے آسٹریلیا کے وزیر خارجہ کا مزید کیا ہے کہ فلسطین مقبوضہ علاقہ ہے جس کو اسرائیل نے اپنے قبضے میں کیا ہوا ہے عرب پارلیمنٹ نے آسٹریلیا وزیر خارجہ کا یہ بیان کا خیر مقدم کیا ہے ان کا کہنا تھا کہ اس سے فلسطین کی آزادی کے لیے مزید اواز اٹھائی جائے گی یاد رہے اسرائیل نے 1938 میں فلسطین پر حملہ کر کے اس پر قبضہ کر لیا ہے اور اب وہاں یہودی بستیاں بسا رہا ہے_
اس سلسلے میں آسٹریلیا نے اپنی پارلیمنٹ میں قانون بھی منظور کر لیا گیا ہے جس میں اب اسرائیل کو ہر ڈاکومنٹس پہ قابض ریاست لکھا جائے گا وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ فلسطین کو ان کا حق ملنا چاہیے اور ظلم و ستم بند ہونا چاہیے_
آسٹریلیا نے یروشلم کو اسرائیل کے دارالحکومت کے طور پر تسلیم کرنے سے انکار کردیا: این پی آر آسٹریلیا نے یروشلم کو اسرائیل کے دارالحکومت کے طور پر تسلیم کرنے سے انکار کر دیا مرکز کی بائیں بازو کی لیبر پارٹی کی حکومت نے اس بات پر اتفاق کیا کہ آسٹریلوی سفارت خانہ تل ابیب میں ہی رہے گا اور اس بات کی توثیق کی کہ یروشلم کی حیثیت کو امن مذاکرات میں حل کیا جانا چاہیے۔
آسٹریلیا دو ریاستی حل کے لیے پرعزم ہے جس میں اسرائیل اور مستقبل کی فلسطینی ریاست بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ سرحدوں کے اندر امن اور سلامتی کے ساتھ ساتھ رہیں۔ ہم کسی ایسے نقطہ نظر کی حمایت نہیں کریں گے جس سے اس امکان کو نقصان پہنچے۔
اسرائیل اور آسٹریلیا کے سفارتی تعلقات اس وقت سے ہیں جب بین شیفلی کی آسٹریلوی حکومت نے 28 جنوری 1949 کو اسرائیل کو تسلیم کیا تھا۔